’ہیلری کلنٹن:'امریکہ جنرل کیانی کے بیان سے متفق ہے کہ پاکستان افغانستان یا عراق نہیں ~ The News Time

Friday 21 October 2011

’ہیلری کلنٹن:'امریکہ جنرل کیانی کے بیان سے متفق ہے کہ پاکستان افغانستان یا عراق نہیں


اسلام آباد : پاکستان کی وزیر خارجہ حنا ربانی کھر نے کہا ہے کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات قومی مفادات پر مشتمل ہیں اور مضبوط افغانستان پاکستان کے مفاد میں ہے جب کہ امریکہ سیکریٹری خارجہ ہیلری کلنٹن کا کہنا ہے کہ امریکہ جنرل کیانی کے بیان سے متفق ہے کہ پاکستان  افغانستان یا عراق نہیں ہے۔

وفاقی دارلحکومت میں امریکی ہم منصب کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستانی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو گزشتہ چند ماہ سے چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں کوئی بھی ایسا ملک نہیں ہے جو کہ افغانستان میں امن نہ چاہتا ہے اور پاکستان مضبوط اور مستحکم افغانستان دیکھنا چاہتا ہے اور پاکستان کے علاوہ کوئی ایسا ملک نہیں ہے جو کہ افغانستان کے عدم استحکام سے متاثر ہو۔
انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کے حوالے سے قومی اسمبلی اور اے پی سی کی قراردادوں پر عمل کریں گے۔
حنا ربانی کھر نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔

ہیلری کلنٹن 

اس موقع پر ہیلری کلنٹن نے  پاکستان اور امریکہ کے تعلقات پر بات کرنے سے قبل کرنل قذافی کی ہلاکت کے حوالے سے بات چیت کا آغاز کیا۔ ہیلری نے کہا کہ  قذافی کی ہلاکت سے لیبیا کے عوام کاایک تلخ باب ختم ہو گیا ہے۔ امریکہ لیبیاکے عوام کی مدد جاری رکھے گا.
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکہ کے درمیان تنازعات ایک دورہ میں طے نہیں کیے جا سکتے۔ پاکستان اور امریکہ دونوں کے مفادات میں ہے کہ وہ افغان عوام کی مدد کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ امریکہ ایک مستحکم، خودمختار اور خوشحال پاکستان دیکھنا چاہتا ہے کیونکہ پاکستان کا استحکام خطے کے استحکام کے لیے انتہائی ضروری ہے۔
ہیلری کلنٹن نے کہا کہ انتہاپسندی نے پاکستان ،امریکہ اور افغانستان کے ہزاروں عوام کی جان لی ہے اور پاکستانی حدود سے گزشتہ کافی عرصے سے افغانستان میں امریکی فوج کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان مذاکرتی عمل کی حمایت کرتا ہے اور خوش آئند قرار دیتا ہے۔
 ایک سوال کے جواب میں ہیلری کلنٹن نے کہا کہ وہ جنرل کیانی نے اس بیان  سے متفق ہوں کہ پاکستان نہ تو افغانستان ہے اور نہ ہی عراق ہے۔
ہیلری کلنٹن نے کہا کہ پاکستان کی جانب سے اے پی سی کا انعقاد خوش آئند ہے اور امریکہ اے پی سی کی قرار داد کا احترام کرتا ہے۔
حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر امریکی سیکریٹری خارجہ نے کہا کہ امریکہ بارڈر کے دونوں جانب موجود دہشت گردوں کے خلاف کارروائی پر یقین رکھتا ہے۔ امریکہ افغانستان سے پاکستانی حدود میں حملے روکنے کے لیے اقدامات کر رہا ہے اور پاکستان کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے کیونکہ طالبان پاکستانیوں، امریکیوں اور افغان شہریوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

0 comments:

Post a Comment