ذرائع کے مطابق اسلام آباد میں جمعے کی رات کو اہم ملاقاتوں کے بعد امریکی وزیر خارجہ دوشنبے کےلیے روانہ ہوں گئی جس کے بعد وہ ازبکستان بھی جائیں گی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارےکے مطابق ہیلری دونوں سابق سوویت ریاستوں سے اسلامی انتہاپسندی کے پھیلاؤ ان کے اثرات اور سدباب کےحوالے سے بات چیت کریں گی جب کہ اس دورے کا مقصد اتحادی افواج کے لیے متبادل سپلائی لائن کی تلاش بھی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ ازبکستان اور تاجکستان پہلے ہی رسد کی سہولیات افغانستان میں موجود افواج کو دے رہا مگر وہ کل سپلائی کا صرف10 فیصد تک ہے جب کہ پاکستان کے راستے ہونے والی رسد 80 فی صد ہے۔
موجودہ حالات میں جب خطے ایک بڑی کروٹ لے رہا ہےواشنگٹن انتظامیہ جنگی ہتھیاروں کو وسطی ایشیا کے راستے افغانستان لے جانے کے راستے تلاش کررہا ہے۔
یاد رہےکہ پاکستان کے ساتھ امریکی معاملات اتار چڑھاؤ کا شکار ہیں جب کہ ایران کے ساتھ اس کی چپقلش پرانی ہوگئی ہے۔
0 comments:
Post a Comment