برطانوی عدالت کے فیصلے سے مطمئن ہیں, ہارون لورگاٹ ~ The News Time

Tuesday, 1 November 2011

برطانوی عدالت کے فیصلے سے مطمئن ہیں, ہارون لورگاٹ


دبئی : عالمی کرکٹ کونسل آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹو ہارون لورگاٹ نے کہا ہے کہ پاکستانی کرکٹرز کے خلاف برطانوی عدالت کے فیصلے سے مطمئن ہیں،  کوئی بھی میچ فکسنگ میں ملوث ہوا تو لچک نہیں دکھائیں گے۔
انگلینڈ کے سدک کراؤن کورٹ میں 3 پاکستانی کھلاڑیوں پر جرم ثابت ہو جانے کے بعد جاری کیے جانے والے ایک بیان میں آئی سی سی کے سربراہ نے کہا ہے کہ اسپاٹ فکسنگ کیس کو گہری نظر سے دیکھ رہے ہیں، کوشش کی جائے گی کہ کرکٹ کی ساکھ مزید متاثر نہ ہو کیوں کہ ہم کرکٹ کو مزید برباد ہوتا نہیں دیکھ سکتے،
ہارون لورگاٹ کے بقول پاکستانی کرکٹرز کے خلاف برطانوی عدالت کے فیصلے کا ان پابندیوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا جو پہلے ہی لگائی جاچکی ہیں۔، کونسل گزشتہ چند ہفتوں سے جاری مقدمے کا بغور مشاہدہ کر رہی تھی اور اب جب کہ جیوری نے سلمان بٹ اور محمد آصف کو ان جرائم کا مرتکب قرار دے دیا ہے جن کے الزام ان پر لگائے گئے تھے جب کہ محمد عامر جو پہلے ہی اپنے جرم کا اعتراف کر چکے ہیں‘۔
انہوں نے کہا ہے کہ ’یہ فیصلہ انسدادِ بدعنوانی کے اس عالمی ٹریبونل کے فیصلے سے ہم آہنگ دکھائی دیتا ہے جو ان 3 کھلاڑیوں کے خلاف ٹریبونل نے آئی سی سی کے انسدادِ بدعنوانی کے ضابطوں کے تحت سماعت کے بعد دیا تھا، جیسا کہ آپ سب کو علم ہے کہ انسدادِ بدعنوانی ضابطے کے تحت ان 3 کھلاڑیوں کو بالترتیب 5، 7 اور 10 سال کے لیے ہر طرح کی کرکٹ کھیلنے سے روک دیا گیا تھا۔ وضاحت کے لیے پھر یہ صراحت کی جا رہی ہے کہ انگلش عدالت کے فیصلے سے معطلی کے ان عرصوں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور اس کا اطلاق پوری طرح ہوگا‘۔
لورگاٹ کا کہنا تھا کہ ’ کونسل کو اس بات سے کوئی تعلق نہیں ہے کہ ان کھلاڑیوں نے صرف کھیل کے ضابطوں ہی کی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ اس ملک کے فوجداری قوانین کی بھی خلاف ورزی کی ہے جس میں وہ کھیل رہے تھے‘۔
ان کا کہنا ہے کہ ’ کونسل کے انسدادِ بدعنوانی کے ضابطوں کی خلاف ورزی کی بنا پر جو پابندیاں لگائی تھیں ان سے قطع نظر اب یہ دکھائی دیتا ہے کہ اس طرح کے مجرمانہ طرزِ عمل پر انتہائی سخت پابندیاں لگائی جانی چاہئیں‘۔
انبہوں نے مزید کہا ہے کہ ’میں اس بارے میں ابھی اور کچھ نہیں کہوں گا کیونکہ ابھی عدالت نے تینوں کھلاڑیوں کے لیے سزاؤں کا تعین کرنا ہے لیکن ہم امید کرتے ہیں کہ اس فیصلے کو ہر وہ کھلاڑی ایک واضح انتباہ تصور کرے گا جو مستقبل میں کسی بھی وجہ سے ہمارے کھیلوں میں بدعنوانی کے ارتکاب کے لالچ میں ملوث ہو گا‘۔
آئی سی سی کے سربراہ نے کہا کہ ’میں نے پہلے بھی کئی بار اس سلسلے میں بات کی ہے اور اب پھر اس بات کو دہراتا ہوں کہ آئی سی سی بدعنوانی کے معاملے میں ذرا سی بھی نرمی کی روادار نہیں ہے اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے جہاں تک ہمارے اختیار میں ہو گا جب بھی ہمیں کھیل میں کسی بھی طرح کی بدعنوانی کا علم ہوگا ہم اس کی مکمل تحقیقات کریں گے اور اس پر قرار واقعی سزا دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے ہمیشہ کہا ہے کہ کرکٹ کے کھیل کو بدعنوانی سے پاک کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کریں گے اور یہی ہم اس معاملے میں بھی کیا ہے‘۔

0 comments:

Post a Comment