حملے میں ایک ضلعی سرکاری صدر دفتر کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہاں لوگ قطار میں کھڑے تھے۔
حملہ آور ایک گاڑی میں سوار تھا اور پولیس کی جانب سے روکنے پر اس نے گیٹ پر ہی دھماکہ کر دیا۔
ہلاک ہونے والوں میں سات شہری اور تین پولیس اہلکار شامل ہیں، اس واقعے میں اکیس کے قریب افراد زخمی بھی ہو گئے۔
پولیس کے ترجمان راؤف احمدی نے امریکی خبر رساں ادارے اے ایف کو بتایا کہ پولیس کو پہلے سے اطلاع تھی کہ کالے رنگ کی ایک گاڑی میں دھماکہ خیز مواد لایا جا رہا ہے۔
’اس گاڑی کا پیچھا کیا جا رہا تھا اور اسے روکنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔‘
دریں اثناء جنوبی ہلمند میں پولیس کے ایک مرکز پر ہونے والے خودکش حملے میں آٹھ پولیس اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق ضلع موسیٰ قلعہ میں واقع پولیس کے مرکز میں تین خودکش حملہ آور داخل ہو گئے جن میں سے دو نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جبکہ تیسرے کو پولیس نے گولی مار کر ہلاک کر دیا۔
خودکش حملوں میں زخمی ہونے والوں میں پولیس کے کمانڈر بھی شامل ہیں۔
صوبہ ہلمند افغانستان کا سب سے زیادہ شورش زدہ صوبہ ہے اور یہاں پر اکثر اوقات پرتشدد واقعات پیش آتے رہتے ہیں۔
گزشتہ منگل کو شدت پسندوں نے ایک حملے میں چار پولیس اہلکاروں اور دو شہریوں کو ہلاک کر دیا تھا۔
0 comments:
Post a Comment