کراچی:جنوبی ایشیا کے اہم ترین ملک پاکستان میں محفوظ اور صاف وستھرا منرل واٹر فروخت کرنے والی 15 سے زائد کمپنیاں پیسوں کے عوض عوام میں صاف پانی کے نام پر زہریلا اور بیماریوں سے بھرا ہوا پانی فروخت کر رہی ہیں جب کہ ملک کے بیشتر شہروں کی اکثر آبادی منرل واٹر ہی استعمال کرتی ہے۔
وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے آبی وسائل پر تحقیقات کرنے والے ذیلی ادارے پاکستان کونسل آف رسرچ ان واٹر رسورسز کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر کی 15سے زائد منرل واٹر کمپنیاں مبینہ طور پر کینسر، بلڈ پریشر، ڈائریا، جلد کے امراض، گردوں کی بیماریاں اور پیدائشی نقص پیدا کرنے والا زہریلا پانی فروخت کر رہی ہیں ۔
دی نیوز ٹرائب کو دستیاب رپورٹ کے مطابق ادارے کی جانب سے ملک کے 14 اہم اور بڑے اضلاع اسلام آباد، کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ، راولپنڈی ، حیدرآباد، بہاولپور، ڈی جی خان، فیصل آباد، سیالکوٹ، ڈئی آئی خان، نوابشاہ اور ساہیوال میں کام کرنے والی 75 منرل واٹر کمپنیوں کے نمونے چیک کئے گئے۔
پاکستان کونسل آف رسرچ ان واٹر رسورسز کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں ہیپی لائف، نیشن، نیشنل، پریمیئر، ناد ق واٹر، شور کا پانی، آسپن، ہائیجینک ، مرجان، نیو ایورسٹ، کلیئر اور رائز سمیت 15 سے زائد کمپنیاں بیماریوں سے بھرا ہوا زہریلا پانی فروخت کر رہی ہیں۔
رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ملک کی 15 سے زائد منرل واٹر کمپنیوں کے پانی میں آرسینک، سوڈیم اور بیکٹر یولوجیکل مقدار سے زیادہ استعمال کیا گیا ہے، صحت کے اصولوں کے خلاف کیمیکل استعمال کرنے سے کمپنیوں کا پانی زہریلا بن چکا ہے جس کے باعث مختلف قسم کی مہلک بیماریاں پھیلنے کا اندیشہ ہے۔
پاکستان میں فروخت کئے جانے والے منرل واٹر اور اس کی بوتل پر پاکستان اسٹینڈرڈ س اینڈ کوالٹی اتھارٹی کے قوائد و ضوابط لاگو ہوتے ہیں لیکن تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ ملک میں پینے کے لئے صاف پانی فروخت کرنے والی 15 سے زائد کمپنیاں ان کی خلاف ورزی کر رہی ہیں۔
پاکستان کا شمار دنیا کے ان ممالک میں ہوتا ہے جہاں لوگوں کو پینے کے لئے محفوظ اور صاف ستھرا پانی میسر نہیں ہوتا، کراچی، اسلام آباد، لاہور، حیدرآباد، کوئٹہ، پشاور، سکھر ، فیصل آباد اور دیگر بڑے شہروں میں سرکاری نلکوں سے پینے کا پانی مہیا کیا جاتا ہے ، ماہرین کے مطابق پائپ لائن کے ذریعے آنے والے پانی میں بیماریاں پھیلانےوالے جراثیم موجود ہوتے ہیں۔
پاکستان میں بڑے شہرو ں کی اکثر آبادی اپنی صحت کو برقرار رکھنے کیلئے پینے کاصاف پانی خریدتی ہے لیکن حال ہی میں پاکستان کونسل آف رسرچ ان واٹر رسورسز کی جانب سے جاری کردہ سال 2011 کی 3 رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک کی 15 سے زائد بڑی کمپنیاں زہریلا پانی فروخت کر رہی ہیں۔
0 comments:
Post a Comment