پاکستانی جیلیں عسکریت پسندی کاذریعہ ~ The News Time

Thursday 13 October 2011

پاکستانی جیلیں عسکریت پسندی کاذریعہ

جیلیں عسکریت پسندی کے فروغ کا ذریعہ بن رہی ہیں۔
گروپ نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ پاکستان کو دی جانے والی امداد جیلوں کی اصلاحات سے مشروط کی جائے۔
آئی سی جی کی جانب سے جاری ہونے والے حالیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں جیلوں کا نظام بدعنوان اور ناکارہ ہے، ملک میں قانون کی حکمرانی کا نہ ہونا اس صورتحال کی بڑی وجہ ہے، جیلوں کی انتظامیہ کے احتساب کے کمزور نظام کی وجہ سے قیدیوں پر تشدد کے واقعات عام ہیں اور جیل قوانین پر کم ہی توجہ دی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان میں پولیس اور تفتیش کے شعبوں کی بہتری پر تو وسائل خرچ کیے جا رہے ہیں لیکن اس عمل میں جیلیں نظر انداز ہو رہی ہیں۔
پاکستان کی جیلوں میں 78 ہزار قیدی ہیں اور وہاں سزائے موت کے قیدیوں کی تعداد بھی دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔
رپورٹ میں زور دیا گیا ہے کہ جیلوں اور حراستی مراکز میں معمولی جرائم کے ملزموں خاص طور پر بچوں اور نوجوانوں کو پیشہ ور مجرموں سے دور رکھا جائے۔
انٹرنیشنل کرائسز گروپ کے مطابق گنجائش سے زیادہ قیدی بھی مسائل پیدا کر رہے ہیں اور جیلیں جرائم اور عسکریت پسندی کے فروغ کا میدان بنی ہوئی ہیں۔

0 comments:

Post a Comment