غلط تعلیمی نتائج،پنجاب میں طلبہ،انتظامیہ وپولیس آمنے سامنے ~ The News Time

Saturday, 22 October 2011

غلط تعلیمی نتائج،پنجاب میں طلبہ،انتظامیہ وپولیس آمنے سامنے




لاہور:پنجاب  کے  مختلف شہروں  میں انٹر  (فرسٹ ائیر)کے  نتائج  میں ٹیکنالوجی کے غلط استعمال سے متاثرہونے والے طلبہ وطالبات سڑکوں پرنکل کر پولیس اورانتظامیہ کے مقابلے آکھڑے ہوئے  ہیں۔
احتجاج کے دوران پولیس اورطلبہ کے درمیان جھڑپوں کے علاوہ تعلیمی بورڈزکے دفاتربھی غم وغصہ کانشانہ بن رہے ہیں۔
پاکستان میں آبادی کے لحاظ سے ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور سمیت فیصل آباد،گوجرانوالہ،ملتان،رحیم یارخان،بہاولپور،منڈی بہائوالدین، بہاولنگر سے آزادبرطانوی نیوزویب سائٹ دی نیوز ٹرائب کے نمائندوں کے لاہور سے شروع ہونے والا احتجاج پورے صوبے میں پھیل چکاہے۔
ہفتہ کی صبح سے شدت اختیارکرجانے والے احتجاج کے نتیجے میں مختلف شہروں سے ایک درجن سے زائد طلبہ کو پولیس نے گرفتارکرلیاہے جب کہ امتحانی بورڈزکے عملے کی غفلت کے سبب فیل یا کم نمبرحاصل کرنے والے طلبہ وطالبات نے تعلیمی بورڈزکی عمارتوں اوردفاترکوجلانے کاسلسلہ بھی شروع کررکھاہے۔
گوجرانوالہ  انٹر بورڈ  کے خلاف آج  احتجاج کرنے والے  طلبہ کو منتشر کرنے کے لیے  پولیس نے لاٹھی چارج، آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فارئرنگ کی  جس  سے کئی طلبہ زخمی ہوگئے ۔ مشتعل طلباء  نےبورڈ آفس میں گھس کر توڑ پھوڑ کی ،  کھڑکیوں کے شیشے توڑ دئیے  اور ریکارڈ کو آگ  لگا دی  اس دوران بورڈ آفس کا عملہ یرغمال  ہو کر رہ گیا  جبکہ پولیس نے کئی طلباء کو حراست میں لےلیا ہے۔
پنجاب میں کپڑے ودیگرصنعتوں کا شہرہونے کی وجہ سے شہرت رکھنے والے فیصل آبادمیں طالبات نے بورڈ کے دفاترکے سامنے احتجاج کیا۔
منڈی بہائوالدین میں مشتعل طلباء نے ریلوے اسٹیشن کوبھی اپنے غم وغصہ کانشانہ بناڈالا اس موقع پرمظاہرین نے احتجاج روکنے کی کوشش کرنے والے پولیس اہلکاروں پرپتھرائو بھی کیا۔
رحیم یار خان میں بھی   انٹرمیڈیٹ فرسٹ ائیر کے طلبہ کا تعلیمی نتائج میں بڑے پیمانے پر ہونے والی بدعنوانیوں اور غلطیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور کئی تعلیمی  ادارے بند کرا دئیے۔
احتجاج کرنے والے طلبہ مظاہرین کا کہنا تھا کہ  ان کے امتحانی نتائج میں بڑے پیمانے میں بے ضبطگیاں کی گئیں ہیں جب کہ کئی طالب علموں کے ریزلٹ کو تبدیل بھی کیا گیا ۔
 دوسری طرف ترجمان پنجاب حکومت کا کہناہے کہ طلباء قانون کو ہاتھ میں نہ لیں  رییچیکنگ  کے لیے درخواست دیں   ان سے کوئی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔طلباء کا احتجاج شروع ہونے سے قبل فی پرچہ 700روپے ری چیکنگ کی مد میں اداکرنے کا مطالبہ کیاگیاتھا۔

لاہور تعلیمی بورڈ کے  چئیرمین نے کہاکہ طلبہ کی جانب سے ری مارکنگ کا مطالبہ نہیں مانا جاسکتا ہے جب کہ ہم پیپرز کی ری چیکنگ کے لیے تیارہیں جس کی فیس بھی ختم کردی گئی۔فیل یاکم نمبر حاصل کرنے والے طلبہ کی جانب سے ری مارکنگ کے مطالبہ کو غیرقانونی قراردیتے ہوئے بورڈ چئیرمین کاکہناتھا کہ صورتحال بہتربنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
پنجاب ایجوکیشن بورڈفیڈریشن کے نمائندے کاکہناہے کہ طلبہ وطالبات کے نتائج میں غلطیوں کی ذمہ داری انفارمیشن ٹیکنالوجی انچارج کی ہے ۔مظاہرین کی جانب سے بورڈ عملے اوراملاک کونقصان پہنچائے جانے کی مذمت کرتے ہیں۔

0 comments:

Post a Comment