![](https://blogger.googleusercontent.com/img/b/R29vZ2xl/AVvXsEgKe20loYHIse9kGGFIsQ0O82HWV8b9xDjR_NK6IudUQXOgj1lhL2gjLvo5AXLSVTbFRnYhIagG-dE7fEEBJw0wf0q6fRGF3o_VrORUT8SK6_ZncGrM6jkf_RPqF-Pv2p-VmUTz6WSpIhuz/s320/navey+combat.jpg)
دی ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارتی بحریہ اور کوسٹ گارڈز کو اپنی سرحدوں کی حفاظت کے لیے مختلف پیمائش کے اور جدید ٹیکنالوجی پر مشتمل سالانہ 25سے 30جہازوں کی ضرورت ہے جب کہ بھارت کے موجودہ سرکاری شپ یارڈز محض 6سے 7 جہاز ہی تیار کرسکتے ہیں۔
یاد رہے کہ بھارت کے نجی شپ یارڈز اس وقت چھوٹے جہاز ہی بنا رہے ہیں جو کہ سرحدوں پر نگرانی کے لیے استعمال ہو رہے ہیں۔
دفاعی ماہرین کے مطابق نجی شپ یارڈز کی مدد لینے سے جہاں ایک طرف ملک کی ضروریات فوری طور پر پوری ہوسکیں گی وہیں نجی شپ یارڈز کی آمد سے دفاع کا سامان بنانے کے شعبے میں مقابلے کا رجحان بھی بڑھے گا۔
0 comments:
Post a Comment