اسلام آباد: چیف جسٹس پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ ریلوے ملازمین کو پینشن فراہم نہ کرنا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے اور اگر ملازمین کو پینشن فراہم نہ کی گئی تو عدالت چیئرمین ریلوے سمیت تمام افسران کی تنخواہیں روکنے کاحکم جا ری کرے گی۔
جمعے کو پاکستان کے دارلحکومت اسلام آباد میں ریلوے ملازمین کی پینشن کے متعلق سپریم کورٹ کےسو موٹو کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ ریلوے کو ذاتی مفادات کے لیے تباہ کیا جا رہا ہے اور قیمتی اراضی کو بھی فروخت کی جا رہا ہے۔
چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ سات روپے کا بلب 400 روپے میں خرید کر ریلوے کو تباہ کیا گیا اور ریلوے ایک کمرشل ادارہ ہے اپنے وسائل خود پیدا کرے ۔ انہوں نے سیکریٹری ریلوے پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 106 ٹرینیں بند پڑیں ہیں لیکن آپ پھر بھی خوش ہیں۔تبادلے کے ڈر سے آپ کوئی سچی بات نہیں بتاتے۔
چیف جسٹس نے حکم دیا کہ ریلوے م پینشنرز کی آسانی کےلیے ان کے گھروں کے قریب بینک اکاؤنٹ کی سہولت فراہم کی جائے۔
اس موقع پر سیکریٹری ریلوے سے عدالت کو بتایا کہ لاہور میں ہلاک ہونے والے بزرگ پینشنر کے اہل خانہ کو 5 لاکھ روپے امداد ادا کر دی گئی ہے اور تین دن میں تمام تنخواہیں اور پینشز بھی ادا کر دی جائیں گی۔
0 comments:
Post a Comment