اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان چیف جسٹس افتخار چوہدری نے پنجاب پائلٹ کالجز پراجیکٹ پر انتظامیہ کو 1 بجے تک تنخواہیں دینے حکام دیتے ہوئے کہا ہے کہ تنخواہیں نہ ملے تو گھر کا چولہ کیسے جلے گا،جب کہ تعلیم نظر انداز ہونے والا شعبہ بن چکا ہے۔
نمائندہ دی نیوز ٹرائب کے مطابق سپریم کورٹ میں افتخار چوہدری نے کہاکہ ملک میں ہرروز ملازمین تنخواہوں پر احتجاج کرر ہے جن میں ریلوے اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کے معاملے پر اعلیٰ عدلیہ نے بھی نظر رکھی ہوئی ہے۔
پنجاب پائلٹ کالجز پراجیکٹ کی انتظامہ کو حکم دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس طرح کے حالات کی وجہ سے کوئی بھی ٹیچر کی عزت نہیں کرتا ہے۔
افتخارچوہدری نے کہاکہ عدلیہ کو سمجھ نہیں آرہا کہ کون ہے جو انتظامی معاملات کا ذمہ دار ہے ہم تو یہ کہیں گے کہ آئین کے آرٹیکل 9 کو پڑھ لیں سب کو اپنی ذمہ داریوں کا پتہ چل جائے گا۔
0 comments:
Post a Comment