
واشنگٹن میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایران پر حملے سے امریکا بھی متاثر ہوسکتا ہے اور خطے میں موجود امریکی فوج اس کی لپیٹ میں آسکتی ہے۔
لیون پنیٹا کے بقول تہران کے خلاف کارروائی کے غیر ارادی نتائج پورے خطے پر اثر انداز ہوں گے جس کے سنگین نتائج نکل سکتے ہیں۔
امریکی وزیردفاع نے یہ بھی کہا کہ وہ ایران کے جوہری پروگرام روکوانے کے لیے عالمی توانائی ایجنسی کے پہلے والے مؤقف سے اتفاق کرتے ہیں جس میں کہا گیا تھا کہ تہران پر حملہ اسے مزید ایٹمی ہتھیاروں کی تیاری سے روک سکتا ہے تاہم اب حالات مختلف ہیں۔
لیون پنیٹا نے کہا کہ آئی اے ای اے کی حالیہ رپورٹ کی بنیاد پر اگر ایران پر حملہ بھی کیا گیا تو اسے جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے روکنا اب مشکل ہوگا۔
0 comments:
Post a Comment