پاکستان ناقابل اعتبار،حکمت یار ~ The News Time

Wednesday, 2 November 2011

پاکستان ناقابل اعتبار،حکمت یار


پشاور: افغانستان کے سابق وزیر اعظم اور حزب اسلامی کے سربراہ انجینئر گلبدین حکمت یا ر نے کہا ہےکہ پاکستان ناقابل اعتبار ہے اس لیے وہ افغان جنگ  کے خاتمے میں کردار ادا نہیں کرسکتا ۔
ماضی میں پاکستان کا انتہائی قریبی حلیف سمجھے جانے والے مزاحمت کاررہنما کا کہنا ہے کہ افغانستان کے بارے میں اختیارکردہ غیرمستقل پالیسی نے آج کابل کو پاکستان مخالفین کو گڑھ بنا دیاہے جب کہ امریکی ایماء پرایسا کر کے وہ واشنگٹن کو بھی راضی نہیں رکھ سکاہے۔
پاکستان کے متعدد شہروں سے شائع ہونے والے اردوروزنامے ایکسپریس کو دئے گئے خصوصی انٹرویو میں گلبدین حکمت یارنے پاکستانی کی اختیارکردہ پالیسی کو اسلام آباد کی ناکامی سے تعبیر کیاہے ۔
سابق وزیراعظم اورروس وامریکا کے خلاف مزاحمت کی طاقتورعلامت سمجھے جانے والے حکمت یارکاکہناتھا ” کابل پر  ہندوستان ،روس اور ایران کے پروردہ چھوٹے چھوٹے  گروپ قابض ہیں۔”
2001ء کے بعدپاکستان کی جانب سے اختیارکردہ افغان پالیسی کو شدید تنقید اورکابل میں پاکستانی ناکامیوں کا اکلوتا سبب قرار دیتے ہوئے گلبدین حکمت یارکاکہناہے” موجودہ صورتحال میں پاکستان اپنی پرانی حثیت کھو چکا ہے اس نے دیرینہ دوستوں کو بھلا کر دشمنوں سے ہاتھ ملا لیا۔
افغانستان میں پاکستان مخالف جذبات پنپنے کا سبب حزب اسلامی سربراہ کے نزدیک پاکستانی سرزمین سے 75 ہزار امریکی طیاروں کی پروازیں اور بے گناہ افغانیوں پر بم برسائے جانا ہے۔
2مئی کو پاکستان کے شمال مغربی صوبے خیبرپختونخواہ کے سرمائی دارالحکومت ایبٹ آباد میں القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کے مارے جانے کے متعلق عالمی سطح پر موجود تاثرکی نفی کرتے ہوئے حکمت یارکاکہناہے کہ ” اسامہ کی شہادت سے  القاعدہ کو نقصان تو ہواہے مگر اب وہ ایسی قوت بن چکی ہے جس کی قیادت کو مارنے سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔”
اسلام آباد کی جانب سے کابل کے لئے اختیارکردہ پالیسی پرحیرت کا اظہارکرنے والے سابق افغان وزیراعظم کا کہناہے کہ پاکستان نے امریکی خوشنودی کے لئے اپنے مافدات کا نقصان کیاہے۔
افغان مستقبل کے حوالے سے حزب اسلامی رہنما کاکہنا تھاکہ امریکہ کے پاس افغانستان سے نکلنے کےسو ا کوئی آپشن نہیں جب کہ غیرملکی فوجوں کے انخلاء کے بعدکرزئی انتظامیہ کابرسراقتدارہناناممکن ہوگا۔
افغان مصالحتی کونسل کے سربراہ اوراپنے دوروزارت عظمی میں صدررہنے والے برہان الدین ربانی کے قتل کو کیمونسٹ نوازوں کی کارروائی قراردینے والے گلبدین حکمت یارکاکہناہے کہ روس نوازعناصرماضی میں بھی سینکڑوں مجاہدین کی جانیں لے چکے ہیں۔
امریکی قیادت میں افغانستان کے اندرموجودعالمی اتحادکی فوجوں کے خلاف حزب اسلامی اورطالبان کے اکٹھاہونے کو تسلیم کرتے ہوئے ان کاکہناہے کہ کابل میں امن صرف بیرونی افواج کے انخلاء سے ہی ممکن ہے۔

0 comments:

Post a Comment