کراچی : پاکستان میں آزاد عدلیہ ہونے کے باوجود لوگوں کو انصاف حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے اور آبادی کے لحاظ سے ملک کے دوسرے بڑے صوبہ سندھ میں 88 ماتحت عدالتیں غیر فعال ہونے کی وجہ سے لاکھوں مقدمات زیر التوا ہیں۔
ذرائع کے مطابق صوبہ سندھ کے 23 اضلاع میں437 ڈسٹرکٹ عدالتیں ہیں جن میں سے88 عدالتوں کے اندر ججز نہ ہونے کی وجہ سے وہ غیر فعال ہوچکی ہیں جب کہ صوبہ بھر میں 10 لاکھ 6 ہزار 253 مقدمات زیر التوا ہیں۔
دی نیوز ٹرائب کی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت اور ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں بھی ماتحت عدالتیں غیر فعال ہیں، کراچی کے ضلع ملیر کی 13 عدالتوں میں سے 2 ،کراچی جنوبی کی 35 عدالتوں میں سے 6، کراچی سینٹرل کی 26 عدالتوں میں سے 2 جب کہ کراچی شرقی کی 36 عدالتوں میں سے 5 عدالتیں غیر فعال ہیں۔
سندھ بھر کی 437 ماتحت عدالتوں میں 1 ڈسٹرکٹ سیشن جج، 2 ایڈیشنل ڈسٹرکٹ جج اور 85 جوڈیشل مجسٹریٹ مقرر نہ ہونے سے عدالتیں غیر فعال ہوگئی ہیں اور عوام کو انصاف کی فراہمی میں سخت مشکلات کا سامنا ہے، صوبہ بھر میں انسداد دہشگردی کی خصوصی عدالتوں میں چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخار محمد چوہدری کے حکم کے بعد ججز کی مقرری کی گئی ہے۔
دستیاب رپورٹس کے مطابق صوبہ سندھ کے ضلع شکارپور کی 20 عدالتوں میں سے 8، قمر شہدادکوٹ کی 13 میں سے 4، کشمور کندھ کوٹ کی 10میں سے 2، جیکب آباد کی 10 میں سے 3، لاڑکانہ کی 22 میں سے 4، سکھر کی 16 میں سے 2، گھوٹکی کی 16 میں سے3 جب کہ خیرپور کی 26 ماتحت عدالتوں میں سے 9 عدالتیں غیر فعال ہیں۔
عدالتی رپورٹ کےمطابق ضلع دادو کی 19 عدالتوں میں سے 5، بدین کی 13 میں سے 3، ٹھٹہ کی 13 میں سے 3، تھرپارکر مٹھی کی 9 میں سے 3، جامشورو کی 11 میں سے 2، بینظیر آباد کی 14 میں سے 2، میرپور خاص کی 13 میں سے 3، نوشہروفیروز کی 18 میں سے 7جب کہ ضلع سانگھڑ کی 17 میں سے 3 عدالتیں غیر فعال ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق ستمبر تک صوبہ بھر کی ماتحت عدالتوں میں10 لاکھ 6 ہزار 235 مقدمات زیر التوا تھے جس میں سے 6 ہزار سے زائد کرمنل، 34 ہزار977 سول جب کہ11 ہزار 231 فیملی مقدمات تھے، ستمبر تک سندھ بھر کی ماتحت عدالتوں نے 13 ہزار 816 کرمنل،2 ہزار 903 سول اور 2 ہزار 81 فیملی مقدمات نمٹائے۔
پاکستان میں بیروزگاری اور غربت بڑھنے کی وجہ سے جرائم میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جب کہ ملک میں آزاد عدلیہ ہونے کے باوجود لوگوں کو انصاف کی فراہمی میں سخت مشکلات درپیش ہیں ، آبادی کے لحاظ سے دوسرے بڑے صوبہ سندھ میں ماتحت عدالتوں کے اندر ججز کی کمی کے باعث 88 عدالتیں غیر فعال ہیں جس کی وجہ سے لاکھوں لوگ انصاف کی فراہمی سے محروم ہیں۔
0 comments:
Post a Comment