ڈوبتے سندھ کےمحکمہ خوراک میں60کروڑسےزائدکی کرپشن ~ The News Time

Friday 28 October 2011

ڈوبتے سندھ کےمحکمہ خوراک میں60کروڑسےزائدکی کرپشن


معاشی لحاظ سے کمزور ملک پاکستان کے  قدرتی آفات سے ڈوبے ہوئے صوبہ سندھ  کے محکمہ خوراک میں ایک سال کے دوران 60 کروڑ 77 لاکھ 55 ہزار روپے کے گھپلے ہوئے  جب کہ  محکمہ خوراک اور سندھ حکومت کی نااہلی سے گزشتہ 2 برس سے ڈوبے ہوئے صوبہ سندھ کا عوام  شدید غذائی قلت کا شکار ہے۔
ڈائریکٹر جنرل آف سندھ کی رپورٹ کےمطابق 14 ارب 26 کروڑ 83 لاکھ روپے  کی آڈٹ رپورٹ میں ایک سال کے دوران سندھ کے تمام اضلاع  میں  موجودمحکمہ خوراک کے گوداموں اور دفاتر میں  گھپلوں  اور ملازمین کی  غفلت کی وجہ سے محکمہ کو  60 کروڑ 77 لاکھ 55 ہزار روپے کا نقصان ہوا۔
ضلع گھوٹکی ، بینظیر آباد، ملیر ، اورخیرپور  میں موجود محکمہ خوراک کے دفاتر میں 20 ہزار 771 پرانی بوریاں نیلام نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ کو 40 لاکھ روپے کا نقصان ہوا جب کہ ضلع گھوٹکی اور سکھر کے فوڈ انسپیکٹرز کی جانب سے محکمہ کو ایک کروڑ 5 لاکھ 57 ہزار روپے کے بقایات جات ادا نہیں کئے گئے ۔
دی نیوز ٹرائب کو دستیاب رپورٹ کے مطابق  ضلع لاڑکانہ، میرپور خاص اور دادو سمیت سندھ کے 8 اضلاع میں آبادگاروں کو دیا ہوا باردانہ واپس نہ لینے کی مد میں محکمہ کو ایک کروڑ 17 لاکھ روپے کا نقصان ہوا، بینظیر آباد اور کراچی میں ملازمین کی لاپرواہی سے ایک کروڑ 23 لاکھ روپے کی گندم ضایع ہوئی۔
گزشتہ برس اور حالیہ سیلاب  کی وجہ سے جہاں صوبہ سندھ کے  2 کروڑ افراد متاثر ہوئے وہیں محکمہ خوراک کی مجرمانہ غفلت، نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے سرکاری خرانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا اور کئی ٹن گندم خراب ہوئی ۔
گزشتہ برس سیلاب  میں  سب سے زیادہ متاثر اضلاع لاڑکانہ اور شکارپور کے فوڈ کنٹرولرز کی جانب سے 37 کروڑ روپے کی خریدی گئی گندم ملازمین کی غفلت   کی وجہ سے ہزاروں ٹن گندم  خراب ہوئی اور لاکھوں لوگوں کو غذائی قلت کا سامنا کرنا پڑا۔
دی نیوز ٹرائب کو دستیاب رپورٹ کے مطابق ضلع جیکب آباد، دادو، شکارپور اور میرپور خاص سمیت  10 اضلاع کے دفاتر کی جانب سے 23 ہزار 247 سےزائد بوریاں جمع نہ کرانے کی وجہ سے 16 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا جب کہ ان ہی اضلاع میں ملازمین کی غفلت کی وجہ سے 5 کروڑ روپے کی گندم ضایع ہوئی۔
مسلسل 2 برس سے تاریخی سیلاب کا سامنا کرنے والے پاکستانی صوبہ سندھ میں 2 کروڑ سے زائد افراد متاثر ہوئے ، حالیہ بارشوں اور سیلاب سے متاثرایک کروڑ سے زائد افراد تاحا ل غذائی قلت کاسامنا کر رہے ہیں  جب کہ صوبہ کے خوراک، صحت اور دوسرے اہم محکموں میں کرپشن سے کروڑوں لوگ متاثر ہونے کے ساتھ ساتھ قومی خزانے کو نقصان بھی ہو رہا ہے۔

0 comments:

Post a Comment