‘پاکستان پرحملے،افغانستان کرداراداکرے’ ~ The News Time

Monday 17 October 2011

‘پاکستان پرحملے،افغانستان کرداراداکرے’

اسلام آباد: پاکستان نے افغانستان سے ہونے والے حملوں کوروکنے کے لئے افغانستان کی عدم دلچسپی کاشکوہ کرتے ہوئے ایساف اورناٹوسے مطالبہ کیاہے کہ افغان جنگجوئوں کے پاکستانی سرزمین پرحملے روکے جائیں۔
رواں برس کی ابتداء میں سی آئی اے اہلکارریمنڈڈیوس کی جانب سے پاکستان کے دوسرے بڑے  شہرلاہورمیں2پاکستانیوں کوقتل کرنے کے واقعہ کے بعدسے افغانستان سے جنگجو سینکڑوں کی تعدادمیں وقتافوقتاپاکستانی سرزمین پرحملے کررہے ہیں۔ان حملوں میں اب تک 100کے قریب پاکستانی سیکورٹی فورسزکے اہلکارمارے جا چکے ہیں۔
دریں اثناء گزشتہ ایک ہفتے کے دوران 2مرتبہ ناٹوفورسزکے ہیلی کاپٹرزبھی پاکستانی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرچکے ہیں جب کہ عرب ٹیلی ویژن چینل الجزیرہ کے مطابق ایک واقعہ میں ناٹوہیلی کاپٹرزنے وزیرستان میں میزائل بھی فائرکئے ہیں۔
پیرکوپاکستانی فوج کے تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹرجنرل اطہرعباسنے کہا کہ افغانستان نے سرحدپار سے حملہ کرنے والوں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے۔
طالبان رہنمامولوی فضل اللہ کوان حملوں کاذمہ دارقراردیتے ہوئے پاکستانی فوج کے سینئرافسرکاکہناتھا وہ افغانستان میں بیٹھ کرپاکستان کے خلاف ان کارروائیوں کوکروارہاہے۔ایساف اورناٹوفورسزسے حملے رکوانے کامطالبہ کرتے ہوئے میجرجنرل اطہرعباس نے کہا کہ دونوں بین الاقوامی فورسزپاکستانی سرزمین پرحملے رکوائیں۔
قبل ازیں پاک افغان سرحد پرواقع قبائلی علاقے خیبرایجنسی سے نمائندہ دی نیوزٹرائب کی یہ رپورٹ بھی شائع ہو چکی ہے کہ امریکا نے شمالی وزیرستان کے قریب بھاری تعدادمیں اسلحہ ذخیرہ کرنے کے علاوہ سینکڑوں فوجیوں کوپاک،افغان سرحد پرتعینات کردیاہے۔یہ اقدام امریکی صدرکے اس اعلان کے بعدسامنے آیاہے جس میں باراک اوباما نے پاکستان میں ڈرون حملے جاری رکھنے لیکن زمینی کارروائی کاآپشن استعمال نہ کرنے کافیصلہ کیاتھا۔
پاکستانی فوج کے ترجمان کا یہ بھی کہناہے کہ مولوی فضل اللہ کاگروپ خیبرپختونخواہ کے ایک اورضلع دیرسے دوبارہ سوات میں داخل ہونے کی کوشش کررہاہے۔
دی نیوزٹرائب کے ہم وطن خبررساں ادارے رائٹرکودئے گئے انٹرویومیں میجرجنرل اطہرعباس کاکہناتھاکہ”افغانستان اورناٹواسلام آبادکی باربارکی درخواست کے باوجود سرحد پارسے حملے بندکروانے میں ناکام ہوئے ہیں۔مولوی فضل اللہ کے گروپ کے جانب سے کی گئی کارروائیوں میں اب تک پاکستانی فوج کے 100کے قریب اہلکارمارے گئے ہیں۔”
2009ء میں پاکستان کے شمال مغربی صوبے میں واقع سیاحتی مقام سوات میں ہونے والے عسکری آپریشن کے وقت سامنے آنے والے جنگجوکردارمولوی فضل اللہ کے بارے میں اطہرعباس نے کہاکہ وہ افغانستان میں خود کو منظم کرکے مقامی تعاون حاصل کرنے کی کامیاب کوششیں کررہے ہیں۔

0 comments:

Post a Comment