کابل حملہ، حقانی گروپ کادنیاکو پیغام ~ The News Time

Monday 31 October 2011

کابل حملہ، حقانی گروپ کادنیاکو پیغام


کابل : افغان دارلحکومت کابل میں اب تک کی سب سے تباہ کن زمینی کارروائی کرکے حقانی گروپ نے دنیا خصوصاً افغانیوں کو پیغام دیا ہے کہ وہ غیر ملکی فوجیوں کو کہیں بھی قتل کرنے کا اہل ہے۔
یہ بات امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی ایک رپورٹ میں کہی گئی ہے۔اس حملے میں 13 غیرملکی فوجیوں سمیت 17 افراد مارے گئے تھے۔
رپورٹ کے مطابق کابل حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول ضرور کرلی ہے مگر امریکی و افغان حکام کو یقین ہے کہ یہ حقانی گروپ کی کارروائی ہے، جس کے جنگجو حالیہ چند ماہ کے دوران اہم فوجی اہداف کو نشانہ بنا کر خود کو زیادہ بہتر تربیت یافتہ اور منظم ثابت کرچکے ہیں۔
اخبار کے مطابق ایک مغربی سفارتکار نے نام چھپاتے کی شرط پر بتایا ہے کہ یہ بات واضح ہے کہ اس حملے کے پیچھے حقانی گروپ ہے، جنھوں نے امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے حالیہ دورہ پاکستان پر اپنا رفعمل ظاہر کیا ہے۔
خیال رہے کہ ہیلری کلنٹن نے حکومت پاکستان سے حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
اخبار میں افغان تجزیہ کار کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ یہ منصوبہ بندی سے کیا گیا حملہ ہے جو پاکستان پر امریکہ کی جانب سے حقانی نیٹ ورک کے خلاف ڈالے جانے والے دباﺅ کا ردعمل ہے۔
افغان انٹیلی جنس سروس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس طرح کے حملے حقانی نیٹ ورک ہی کرتا ہے کیونکہ کابل ان کی کارروائیوں کا مرکز ہے۔
نیٹو کے ترجمان بریگیڈئیر جنرل کارسٹن جیکسن کا کہنا ہے کہ رواں برس امریکی فورسز کی پیشقدمی سے جنوبی علاقوں میں طالبان کا زور کم ہوا ہے اس لئے وہ جوابی حملوں کے دیگر طریقوں پر عمل کر رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ گزشتہ چند ماہ کے دوران عسکریت پسندوں کی جانب سے غیرملکی فورسز پر حملوں میں اکثر افغان اہلکار یا شہری ہی مارے گئے ہیں، تاہم انھوں نے تسلیم کیا کہ عسکریت پسندوں کچھ کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔ان کے مطابق ان حملوں سے عسکریت پسندوں نے بہت زیادہ پبلسٹی حاصل کی ہے۔
اخبار کے مطابق اس نظرئیے کا سامنے رکھا جائے تو کافی تعداد میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت خصوصاً افغان دارلحکومت میں ایک قابل ذکر کامیابی ہے۔

0 comments:

Post a Comment