تیونس:النہضہ کو اسمبلی کی 60 سے زیادہ نشستیں حاصل ہونے کی توقع ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری ~ The News Time

Monday 24 October 2011

تیونس:النہضہ کو اسمبلی کی 60 سے زیادہ نشستیں حاصل ہونے کی توقع ووٹوں کی گنتی کا عمل جاری


تیونس میں عرب بہاریہ انقلاب کے بعد پہلے پارلیمانی انتخابات کے لیے ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی جاری ہے جبکہ اسلامی جماعت النہضہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کو دستور ساز اسمبلی کی دوسوسترہ میں سے ساٹھ سے زیادہ نشستیں حاصل ہونے کی امید ہے۔

النہضہ کی ایگزیکٹوکمیٹی کے ایک رکن نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر فرانسیسی خبررساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ ''ہم دستورساز اسمبلی کے انتخابات میں ساٹھ سے پینسٹھ نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے''۔

قبل ازیں النہضہ کے سیاسی بیورو کے ایک رکن سمیر دلو نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ''ہم چالیس فی صد نشستیں حاصل کرلیں گے اور ہمیں ستائیس انتخابی اضلاع میں سے چوبیس میں نشستیں حاصل ہونے کی امید ہے''۔

بائیں بازو کی جماعت التجدید کے لیڈر عادل شاٶش کا کہنا ہے کہ ''یہ بالکل واضح ہے النہضہ کو تمام جماعتوں پر برتری حاصل ہے۔اب سوال یہ ہے کہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر کونسی جماعت یا اتحاد رہے گا''۔ 

تیونس کی بائیں بازو کی ایک اور جماعت ترقی پسند جمہوری پارٹی پی ڈی پی نے دستور ساز اسمبلی کے انتخابات میں اپنی شکست تسلیم کرلی ہے.اس جماعت کے لیڈر کا بھی کہنا ہے کہ انھیں دوسری پوزیشن حاصل ہونے کی امید ہے۔پی ڈی پی کے لیڈر مئیہ جریبی نے تیونس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ''رجحان بالکل واضح رہے۔یہ تیونسی عوام کا فیصلہ ہے اور میں اس کو تسلیم کرتا ہوں''۔

دوسری جانب کانگریس پارٹی کے لیڈر سمیر بن عمر کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کے دوسرے نمبر پر آنے کا امکان ہے۔انھوں نے کہا کہ اب تک ملک بھر میں ووٹوں کی گنتی اور ہمیں ملنے والے اعدادوشمار کے مطابق النہضہ کے بعد ہم دوسرے نمبر پر ہیں۔

تیونس کے الیکشن کمیشن کے ایک عہدے دار کے مطابق النہضہ نے بیرون ملک تیونسیوں کے لیے مختص اٹھارہ میں سے نو نشستیں حاصل کرلی ہیں۔بیرون ملک مقیم تیونسیوں نے گذشتہ ہفتے ووٹ ڈالے تھے۔بیشتر تجزیہ کار پہلے ہی پیشین گوئی کرچکے ہیں کہ النہضہ باقی جماعتوں پر برتری حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائے گی لیکن اسے دستورساز اسمبلی میں اکثریت حاصل نہیں ہو سکے گی.

تیونسی ووٹروں نے اتوار کو گیارہ ہزار چھے سو چھیاسی امیدواروں میں سے دستور اسمبلی کے دوسو سترہ ارکان کے انتخاب کے لیے ووٹ ڈالے تھے۔ووٹ ڈالنے کی شرح خلاف توقع نوے فی صد سے بھی زیادہ رہی تھی۔انتخابات کے جزوی نتائج کا اعلان آج رات متوقع ہے اور حتمی نتائج کا اعلان منگل کو کیا جائے گا۔

تیونس کی نومنتخب دستورساز اسمبلی ایک سال کی مدت میں ملک کا نیا آئین مرتب کرے گی۔نئی اسمبلی عبوری صدر اور عبوری حکومت کو نامزد کرے گی اور اس کی مدت نئے آئین کی تدوین تک ہوگی۔ اسمبلی یہ آیندہ صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے لیے شیڈول وضع کرے گی۔

0 comments:

Post a Comment