افغان جنگ کاخاتمہ نئی امریکی حکمت عملی ~ The News Time

Tuesday 1 November 2011

افغان جنگ کاخاتمہ نئی امریکی حکمت عملی

واشنگٹن : امریکہ نے افغانستان سے متعلق نظرثانی شدہ حکمت عملی کو متعارف کرادیا ہے جس سے حکام کو توقع ہے کہ عسکریت پسندوں سے مذاکرات اور سیاسی انداز میں جنگ کے خاتمے کے لئے خطے کی حمایت حاصل کی جاسکے گی۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے مطابق اس حکمت عملی کے ذریعے انتظامیہ کی کوشش ہوگی کہ امریکی انخلاءکے بعد افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کے دوبارہ قیام کے لئے خانی جنگی شروع نہ ہوسکے۔
اخبار کے مطابق اس حکمت عملی پر کام شروع ہوچکا ہے اور مشرقی افغانستان میں حقانی نیٹ ورک پر فوجی دباﺅ بڑھانے کے ساتھ ساتھ اس گروپ اور دیگر طالبان گروپس کے لئے امریکہ سے براہ راست مذاکرات کا دروازہ بھی کھول دیا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اس سلسلے میں پاکستان کو مذاکرات میں مرکزی کردار ادا کرنے کی پیشکش کی جاچکی ہے تاکہ عسکریت پسندون کو مذاکرات کی میز لایا جاسکے۔
اخبار کا کہنا ہے کہ اوبامہ انتظامیہ کا اصرار ہے کہ مذاکرات افغان حکومت اور عسکریت پسندوں کے درمیان امریکی معاونت اور پاکستانی حمایت سے ہونے چاہئے۔
حکام کا کہنا ہے کہ مذاکرات میں کامیابی اسی وقت ممکن ہے جب چاروں فریقین کی براہ راست شمولیت اس میں ہو۔
ایک سیئر عہدیدار کے مطابق ابتدائی بات چیت کے مثالی نتائج باہمی اعتماد سازی کے اقدامات سے سامنے آئیں گے، جن میں مقامی سطح پر جنگ بندی کرنا بھی شامل ہوگا، اس طرح افغانستان کے مستقبل کے بارے میں بات چیت ہوسکے گی۔
اس حکمت عملی کے تحت افغانستان کے پڑوسی ممالک پر شورش زدہ ملک میں سیاسی انقلاب اور مستحکم اقتصادی ترقی میں مدد کے لئے زور ڈالا جائے گا۔
امریکی حکام نے تسلیم کیا ہے کہ اس حکمت عملی کی کامیابی کا انحصار کئی معاملات کے مثبت نتائج پر ہے، جو ابھی لگتا ہے کہ غلط سمت کی جانب جا رہے ہیں، جس کی مثال کابل اور قندھار کے حالیہ حملے اور پینٹاگون کی جانب سے ان کا الزام حقانی نیٹ ورک پر لگانا ہے۔

0 comments:

Post a Comment