
شاہی سید نے کہا کہ ہمیں اپنی ترجیحات کو تبدیل کرنا ہوگا۔31 سال سے جاری جنگ کی بربادیوں پر اپنے خارجہ پالیسی کو تبدیل کرنے اوراپنی خامیوں اور کمزوریوں کو ملکی مفاد کے خاطر دور کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو بااختیار اور مضبوط بنا کر ہی بیرونی خدشات اور تحفظات کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔ لیکن یہ پاکستانی عوام کی بد قسمتی رہی ہے کہ جمہوریت کو کبھی پنپنے نہیں دیا گیا۔ ہمیشہ آمریت کےلئے راہ ہموار کی گئی، آمروں کے طویل ترین اقتداروں کو خاموشی سے برداشت کیا گیا ۔
انہوں نے مزید کہا کہ جمہوری حکومتوں کا تختہ الٹ کر آمروں نے ملکی مفاد کے برخلاف پالیساں بنائیں۔ جس کا خمیازہ آج پوری پاکستانی عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
0 comments:
Post a Comment